شاید آپ ان افراد میں شامل ہوں جو نشتر کے ذریعے سے اپنے چہرے کو خوبصورت بنانے سے ڈرتے ہوں۔ ہاں ایک وقت تھا کہ جب حسن کے نکھار کےلئے نوک نشتر سے کام لینا ضروری تھا۔ لیکن اب یہ ضروری نہیں ہے کیونکہ ایسی کئی مشینیں تیار ہو گئی ہیں جن کے ذریعے سے چہرے پر بنے جھریوں کے جال سمیٹ کر غائب کئے جا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان کے ذریعے سے جلد کے داغ دھبے بھی دور ہو سکتے ہیں۔
جلد اور افزائش حسن کے ایک ماہر کے مطابق یہ مشینیں در اصل چہرے کے عضلات کو چست اور چوکس کر دیتی ہیں۔ جس طرح ہم ورزش کے ذریعے سے اپنے جسم کو سڈول اور خوبصورت رکھتے ہیں۔ بالکل اسی طرح چہرے کے عضلات کی کارکردگی بڑھا کر حسن میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ ان مشینوں کے ذریعے سے در اصل مائیکرو کرنٹ ( خرد برقی رو) چہرے کے ان عضلات میں گزاری جاتی ہے جنہیں بالعموم نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔ اس عمل سے ان کا ڈھیلا پن دور ہو جاتا ہے۔
بظاہر یہ بات ایک معجزہ لگتی ہے لیکن عملاً یہ بالکل ممکن ہے۔ اگرچہ چہرے اور جسم کو خوبصورت بنانے کا طریقہ سرجری کے طریقوں کی طرح مبتدیوں کےلئے نمایاں اور واضح نہیں ہوتا لیکن اس میں سرجری کے طریقوں جیسی خامیاں نہیں ہوتیں۔
مائیکرو کرنٹ کا علاجی طریقہ گذشتہ 30سال سے چہرے کے فالج‘ لقوے‘ قلب کے مریضوں‘ زخموں کا شکار ہونے والوں کے علاوہ ان لوگوں کا چہرہ مہرہ درست کرنے کےلئے بھی استعمال ہو رہا ہے جو درد کی تکلیف مسلسل برداشت کرنے کی وجہ سے جھریوں اور سلوٹوں وغیرہ کا شکار ہو جاتے ہیں۔ بازار میں اس وقت ایسی کئی مشقیں مختلف ناموں سے دست یاب ہیں مثلاً پرفیکٹر سسٹم‘ ڈائنا 200 ۔ ان سے چہرے بحال اور درست کئے جاتے ہیں۔ ایک معالج کے مطابق بحالی کا یہ عمل تکنیکی نوعیت کا نہیں ہوتا بلکہ ایسی کئی مشینوں کے علاوہ جھریاں دور کرنے والی دوائیں مثلاًریٹی نائڈزاور الفاہائڈرو کسی ایسڈز سے بھی کام لیا جاتا ہے۔ اس طرح 25 سے 40 فیصد تک جلد کے روپ رنگ میں نکھار آجاتا ہے۔
یہ مشینیں عضلات کے پھیلے ہوئے ریشوں کو سمیٹ لیتی ہیں اور اگر ان میں کھچاوٹ ہو تو انہیں دور کر دیتی ہیں۔ مثلاً آنکھ کے اطراف کے جلد کے سکڑے عضلات کے پھیل جانے سے سلوٹیں دور ہو جاتی ہیں۔ منہ اور پیشانی کی لکیریں سمٹ جاتی ہیں اور گال اور جبڑوں کے لٹکے ہوئے پٹھے کس جاتے ہیں۔ اسی طرح ان کی مدد سے رانوں اور چھاتیوں کا لٹکا ہوا گوشت بھی سمیٹا جاتا ہے۔ بظاہر یہ بڑے بلند و بانگ دعوے لگتے ہیں لیکن ایسی مشینوں کی ایک برطانوی کمپنی کے مطابق ان کے نتائج کا مقابلہ ورزشوں سے حاصل ہونے والے نتائج سے کیا جاسکتا ہے۔ ورزشی مشینوں کے نتائج برقرار رکھنے کےلئے جس طرح ورزشی سلسلے کا جاری رکھنا ضروری ہوتا ہے ان مشینوں کے نتائج بھی چونکہ مستقل نہیں ہوتے ان سے یہ عمل کروانے کا سلسلہ بھی جاری رکھنا ہوتا ہے۔
ان مشینوں سے خارج ہونے والی مختلف قسم کی برقی روﺅں سے جلد کی از خود مرمت کرنے کی صلاحیت توانا ہو جاتی ہے اور عضلات اور جلد کے ریشوں کی برقی حرکات تیز ہو جاتی ہیں۔ خیال یہ ہے کہ اس مائیکرو کرنٹ سے عضلات کے پروٹینی ریشوں اور واصل یعنی ملانے والے ریشوں (کولاجین اور لچک) کا قدرتی عمل تیز ہو جاتا ہے۔ جس کے نتیجے میں جلد کے عضلات کے ریشوں میں بڑھاپے کی وجہ سے واقعہ ہونے والی خامیاں دور ہو جاتی ہیں۔ اس طرح جلد کو اس کے نیچے سے سہارا ملتا ہے اور اس کے ظاہری عیب دور ہو جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ ا ن مشینوں سے جلد کے بڑھے ہوئے مسامات سکڑ جاتے ہیں۔ داغ دھبوں کے ریشے نرم پڑ جاتے ہیں۔ جلد میں کھچاوٹ کم ہو جاتی ہے اور خلوی نسیجیں کم ہو جاتی ہیں۔ کیونکہ ان سے چہرے اور جسم سے لمفی اخراج بہتر ہو جاتا ہے۔ یہ عمل در حقیقت اتنا سیدھا سادہ ہے کہ یقین نہیں آتا۔ جلد کی سطح پر جو برقی گدیاں لگائی جاتی ہیں ان کے ذریعے سے مخصوص قسم اور طاقت کی برقی لہریں ایک باقاعدہ اصول اور وقفوں کے ساتھ عضلات میں داخل کی جاتی ہیں۔ چہرے کے لٹکے ہوئے عضلات کو آدھے گھنٹے میں 360 مرتبہ وقفے وقفے سے متحرک کیا جاتا ہے۔
چہرے کی بالائی سطح پر مالش کے انداز میں برقی سلائیاں پھیری جاتی ہیں ان سے کوئی درد نہیں ہوتا۔ یہ سلائیاں پیشانی اور کھوپڑی پر گھمائی جاتی ہیں۔ اس کام میں جن ایک درجن الیکٹروڈز سے کام لیا جاتا ہے ان سے فی سیکنڈ ایک ملیون برقی جھٹکے خارج ہوتے ہیں۔
ان مشینوں کا محض ایک عمل کافی نہیں ہوتا بلکہ اس کےلئے لمبے عرصے تک یہ عمل کروانے ہوتے ہیں جو تقریباً ایک ماہ تک جاری رکھنے پڑتے ہیں۔ اس کے بعد مریض کو مہینے میں کم از کم ایک مرتبہ چیک اپ کےلئے ضرور آنا ہوتا ہے تاکہ حاصل شدہ نتائج برقرار رہ سکیں۔ اسی طرح مریض کا علاج شروع کرنے سے پہلے جلد کو پہنچنے والے نقصانات اور اس کی لچک کا بغور معائنہ کر کے اندازہ لگانا بھی ضروری ہوتا ہے مریض اگر تمباکو نوشی کے علاوہ شراب اور کافی پیتا ہو تو اسے فائدہ دیر سے پہنچتا ہے۔ اسی کیساتھ ساتھ یہ بھی ضروری ہوتا ہے کہ وہ اپنے کھانے پینے کی عادات بہتر کر لے اور ورزش کی پابندی کرے اور سب سے بڑھ کر یہ کہ دن میں پانچ بار نماز کیلئے وضو کرے کیونکہ اس سے جلد تروتازہ اور کھچی رہتی ہے۔ اس سلسلے میں ایسی خواتین کو جو حاملہ ہوں ‘ بلڈپریشر‘ مرگی‘ ذیابیطس اور دیگر جسمانی مسائل کا شکار ہوں علاج سے پہلے اپنے معالج سے مشورہ ضرور کر لینا چاہیے۔
یہاں یہ وضاحت بھی ضروری ہے کہ اس حسن افزاءعلاج کے نتائج کے بارے میں قبل از وقت کچھ کہنا ممکن نہیں ہوتا۔ اس سلسلے میں نتائج کی نوعیت انفرادی ہوتی ہے۔ بعض کو 6 اور بعض کو 12 نشستوں میں فائدہ ہوتا ہے جب کہ بعض کےلئے یہ طریقہ جلد کی حالت کے لحاظ سے بے کار ثابت ہوتا ہے۔
Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 285
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں